دنیا کے امیر ترین بھکاری ۔۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ جن بھکاریوں کو آپ بھیک دیتے ہیں وہ آپ سے کئی زیادہ دولت مند بھی ہو سکتے ہیں؟

ہم اپنے قارئین کے لئے ہمیشہ کچھ ایسی معلومات لاتے ہیں جس کو پڑھ کر نہ صرف ان کی دلچسپی بڑھتی ہے بلکہ چونکہ دینے والی معلومات بھی حاصل ہوتی ہے اس ہی طرح کی ایک اور معلومات ہم آج آپ کے لئے ایک بار پھر لائے MO ہیں۔

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اس دنیا میں بھکاری بھی بے حد دولت مند ہو سکتے ہیں؟ آج ہم آپ کو بتانے والے ہیں دنیا کے امیر ترین بھکاریوں کے بارے میں جن کے پاس اتنی دولت ہے کہ آپ کبھی سوچ بھی نہیں سکتے۔

تو چلیں پھر شروع کرتے ہیں اور جانتے ہیں کہ وہ کون بھکاری ہیں کہاں رہتے ہیں اور کتنے امیر ہیں۔

لندن سے تعلق رکھنے والا 37 سالہ شخص ایک پیشہ ور بھکاری ہے سائمن دن بھر میں 8 گھنٹے لندن کی سڑٖکوں پر بھیک مانگتا ہے اور ہفتے کے اختتام پر اوور ٹائم بھی کرتا ہے یہ بھکاری اپنے کتے کے ساتھ لندن کے ایک اے ٹی ایم مشین کے باہر بھیک مانگتا ہے اور یہاں اس جگہ بھیک مانگ کر اس کی سالانہ کمائی 50 ہزار پاؤنڈ ہو جاتی ہے جو پاکستانی ایک کروڑ روپے بنتی ہے۔یہ ایک ایسا دولت مند بھکاری ہے جس کا اپنا ذاتی فلیٹ بھی موجود ہے اور اس فلیٹ کی کل قیمت 6 کروڑ روپے ہے۔

ایک سو سالہ بھکارن ہے جو سالوں سے سعودی عرب کے شہر جدہ میں سڑکوں پر بھیک مانگتی ہے یہ آنکھوں سے نابینا تھی اور اس ہی لئے اسے سڑک پر بھیک مانگتا دیکھ لوگ اسے ڈھیروں ریال بھیک میں دیتے تھے۔

اس بھکارن نے مرنے سے پہلے ایک وصیت کی اور اپنی دوست کو تاکید کی کہ اس کے مرنے کے بعد ہی یہ وصیت پڑھی جائے، اس کے مرنے کے بعد جب یہ وصیت پڑھی گئی تو معلوم ہوا کہ اس بوڑھی بھکارن کے پاس 30 لاکھ سعودی ریال ہیں جو پاکستانی روپے کے لحاظ سے قریب 12 کروڑ روپے بنتے ہیں۔

اس کے علاوہ عائشہ کے پاس 4 کروڑ مالیت کے زیورات بھی تھے اور اس کی جدہ کے علاقے البلاد میں 4 بلڈنگ بھی تھیں کی مالیت کروڑوں روپے ہے، مگر یہ بھکارن سب کا بھلا کر گئی اور وصیت کر کے اپنی ساری دولت جدہ کے ان بےگھر لوگوں کے نام کر گئی جن کو وہ جانتی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *