افغانستان کے ایک گاؤں میں جنرل ضیا الحق کی تصاویر اور پاکستان کا جھنڈا آج بھی کیوں سجایا جاتا ہے؟

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آئی ایس آئی کے سابق آفیسر اور دفاعی ماہر میجر (ر) محمد عامر نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ” جرگہ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج بھی افغانستان کے لوگ ضیا ءالحق کو یاد کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفیر افغانستان کے ایک گاؤں ” ایبک“ گئے۔ ایبک گاؤں قطب الدین ایبک کا گاؤں ہے۔

وہاں جب انہوں نے بتایا کہ میں پاکستان کا سفیر ہوں تو دیہاتیوں نے ان کے لئے دنبہ ذبح کر لیا اور ان کی بھرپور مہمان نواز کی، انہوں نے جب وہاں کے لوگوں سے پوچھا کہ میں آپ کے لئے کیا کرسکتا ہوں تو ایک بوڑھا گھر کے اندر گیا اور پاکستان کا جھنڈا اور ضیاءالحق کی تصویر اٹھا کر لیا اور کہا کہ یہ دونوں پرانے ہوچکے ہیں ہمارے لئے یہ بدل دیں ، میں نے کہا کہ جھنڈا تو میں بدل دوں گا مگر دوسری تصویر بدلنا میرے بس میں نہیں ہے۔ افغانستان کے باسی آج بھی جنرل ضیاءالحق کی محبتوں کو یاد کرکے اس دور کو یاد کرتے ہیں۔ وہ افغانستان کے ساتھ مخلص تھے ، جب افغانستان میں جہاد ختم ہوا تو اس کے دوران ہی انہیں مار دیا گیا ۔ (ر) محمد عامر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج بھی افغانستان کے لوگ ضیا ءالحق کو یاد کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفیر افغانستان کے ایک گاؤں ” ایبک“ گئے۔ انہوں نے جب وہاں کے لوگوں سے پوچھا کہ میں آپ کے لئے کیا کرسکتا ہوں تو ایک بوڑھا گھر کے اندر گیا اور پاکستان کا جھنڈا اور ضیاءالحق کی تصویر اٹھا کر لیا اور کہا کہ یہ دونوں پرانے ہوچکے ہیں ہمارے لئے یہ بدل دیں ، میں نے کہا کہ جھنڈا تو میں بدل دوں گا مگر دوسری تصویر بدلنا میرے بس میں نہیں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *