میرا بیٹا تو اس دنیا سے چلا گیا لیکن۔۔۔۔۔۔ حکومت کی وجہ لوگوں کو کیا کیا برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔۔۔ ایسا واقعہ جس نے سب کے دل پگھلا دئیے!

پاکستان (نیوز اویل)، آج کل جب کہ آئے روز بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے تو بجلی کے بل لوگوں کے اوسان خطا کر دیتے ہیں اور غریب عوام کے لیے وہ بل ادا کرنا ناممکن سی بات لگتی ہے۔

 

 

پاکستان کا چاہے کوئی بھی صوبہ ہو بجلی کے نرخ اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ صارفین پریشان ہیں اور انہیں کوئی حل نظر نہیں آ رہا۔ بجلی کے نرخ بڑھنے کی وجہ سے

 

 

یہ ظاہری سی بات ہے کہ بل میں بھی اضافہ ہوگا لیکن ناجائز اضافے پر عوام کی شکایت بالکل جائز ہے۔
بہت سے ایسے واقعات بھی سننے کو ملتے ہیں کہ بجلی کے زیادہ بل آنے پر لوگ دل کا دورہ پڑنے سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

 

 

ایسا ہی ایک واقعہ مرید کے میں رہنے والے ایک دکاندار مقصود کے ساتھ پیش آیا۔ اس غریب دکاندار نے اپنے گھر کے اندر ہی چھوٹی سی دکان بنا رکھی تھی۔ اس پر مصیبت کا پہاڑ اس وقت ٹوٹا جب اس کے چھوٹے سے گھر کا بل 41500 روپے آیا۔

 

 

 

وہ غریب آدمی اپنے بل میں تصحیح کروانے کے لیے لئے بار بار واپڈا آفس کے چکر لگاتا رہا لیکن اس کی شنوائی نہ ہو سکی۔ اس کو یہی کہا گیا کہ اگر اس نے یہ بل ادا نہ کیا تو اس کے گھر کی بجلی کاٹ دی جائے گی۔ ان باتوں نے اسے اتنا دلبر دا شتہ کر دیا کہ وہ اپنی ج ا ن سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

 

 

مقصود کی وفات کے بعد اس کے گھر میں میں کوئی اور کمانے والا نہیں تو تو اس کے بیٹے جو کہ زیر تعلیم ہیں نے نے پڑھائی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس سے گھر کا خرچ چلانا ہوگا۔

 

 

اتنا سب ہو جانے کے بعد بھی نہ ان غریب لوگوں کا بل کم کیا گیا ہے اور نہ ہی اسے معاف کیا گیا ہے۔ وہ اب بھی اس بات کے منتظر ہیں کہ ان کی داد رسی کی جائے۔

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *