وہ شخص جس نے سٹیڈیم سے ملنے والے قرآن کے گرد آلود نسخے سے قبولِ اسلام کیا۔۔۔ اسلام قبول کرنے تک کا سفر کیسا تھا جانیے ایمان افروز کہانی!

پاکستان (نیوز اویل)، وہ شخص جس نے سٹیڈیم سے ملنے والے قرآن کے گرد آلود نسخے سے قبولِ اسلام کیا۔۔۔ اسلام قبول کرنے تک کا سفر کیسا تھا جانیے ایمان افروز کہانی! دنیا میں بہت سے لوگ اسلام قبول کر رہے ہیں

 

 

 

 

اور آپ نے ان کی اسلام قبول کرنے کے حوالے سے یہ ان کی زندگی کی کہانی بھی سنی ہوگی لیکن آج ہم آپ کو ایک منفرد کہانی سنائیں گے جو کہ ایک ایسے شخص کی ہے جسے اسٹیڈیم میں ایک قرآن پاک میں ملا تھا جو کہ اس کے اسلام قبول کرنے کا سبب بنا ،

 

 

 

 

یہ کہانی یوسف اوک نامی لندن کے رہائشی ایک شخص کی ہے جب ان سے ان کے اسلام قبول کرنے کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ میں اور میرا ایک دوست اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے گئے تھے جب میچ

 

 

 

 

 

ختم ہوا تو مجھے وہاں پر قرآن پاک ملا یہ ایک عجیب بات تھی کہ سٹیڈیم میں قرآن پاک کیا کر رہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی میں نے قرآن پاک کو دیکھا تو میرے دل میں عجیب خیال آئے میرا دل کیا کہ میں اس کو صاف کروں اس کو پکڑ لوں اور اپنے ساتھ لے جاؤ ں

 

 

 

 

، میں نے اپنے دوست منع کرنے کے باوجود اس کو پکڑا اور اپنے گھر لے آیا جس کے بعد میں نے اس کو صاف کرکے اپنی الماری میں رکھ لیا میرے دوست مجھے منع بھی کیا کہ یہ ہمارے گھر میں نہیں ہونا چاہیے ،
ان کا کہنا تھا کہ میرے دل میں ایک عجیب خیال تھا

 

 

 

 

مجھے لگا کہ میں اس سے دور نہیں جا سکوں گا ،
یوسف نے بتایا کہ پھر اس کے بعد ایک اور واقعہ رونما ہوا جس میں وہ اپنے دوست کے ساتھ نائٹ کلب کی طرف جا رہے تھے لیکن ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی میں

 

 

 

 

نائٹ کلب کے دروازے پر پہنچا تو میرے اندر یہ احساس پیدا ہوا کہ مجھے یہاں پر نہیں جانا چاہیے یہ جگہ میری نہیں ہے یا میرے لئے نہیں ہیں ہیں تو میں نے جب اپنے دوستوں کو کہا کہ میں نہیں جا سکتا تو وہ میرے سے ناراض ہوگئے لیکن میں نے پھر بھی ان کی پرواہ نہیں کی اور نائٹ کلب میں نہیں گیا ،

 

 

 

 

 

انہوں نے کہا کہ یہ دو واقعات تھے جنہوں نے مجھے حیران کر دیا اور میرے اندر اسلام کے حوالے سے شدت پیدا ہونے لگی پھر میں کچھ لوگوں سے ملا جنھوں نے مجھے اللہ تعالی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے

 

 

 

حوالے سے جو سوالات میں نے ان سے کیے ان کے تسلی بخش جواب دیے ، جس کے بعد میں نے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنے گھر کے قریب ایک مسجد میں جا کر کلمہ طیبہ پڑھ لیا ،

 

 

 

 

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ سفر ان کے لیے آسان نہیں تھا انہیں بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا ایسا ل تو سیدھے راستے پر آنے کے لئے کرنا ہی پڑے گا انہوں نے ان لوگوں کو پیغام دیا جو اسلام قبول کرنا چاہتے ہیں وہ

 

 

 

 

اس بات پر ثابت قدم رہے اور جو مشکلات آئیں ان کو ثابت قدمی سے حل کریں اور خواتین کو اس معاملے میں زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے ان کو چاہئے کہ وہ ہمت نہ ہارے اللہ تعالی ان کے لئے آسانیاں پیدا کر دے گا ،

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *