مکہ اور مدینہ جانے والی پاکستانی جہاز۔۔ صفینائے حج کے نام سے مشہور بحری جہاز، جس کا کرایہ کتنا ہوا کرتا تھا؟ دلچسپ پرانی یاد

پاکستان (نیوز اویل)، صفینائے حج
صفینائے حج ایک پاکستانی بحری جہاز تھا جو مکہ اور مدینہ کی یاتراؤں کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ اسے 1960 کی دہائی میں بنایا گیا تھا اور یہ پاکستانی بحریہ کا حصہ تھا۔ صفینائے حج اپنی شاندار سہولیات اور آرام دہ سفر کے لیے جانا جاتا تھا۔

جہاز کی خصوصیات
* لمبائی: 160 میٹر
* چوڑائی: 22 میٹر
* مسافروں کی گنجائش: 1500
* عملہ: 300
سہولیات
* کیبن مختلف درجوں میں دستیاب تھے، جن میں اکنام کلاس، بزنس کلاس اور سوٹ شامل تھے۔

* جہاز پر ایک مکمل مسجد تھی جہاں مسافر نماز ادا کر سکتے تھے۔
* ایک بڑا لائبریری بھی تھا جہاں مسافر کتابیں اور رسائل پڑھ سکتے تھے۔
* ایک ریستوراں اور ایک کیفے بھی تھا جہاں مسافر کھانے اور مشروبات سے لطف اندوز ہو سکتے تھے۔

* ایک ڈاک خانہ اور ایک شاپنگ آرکیڈ بھی تھا۔
سفر
صفینائے حج کراچی سے روانہ ہوتا تھا اور جدہ اور جازان کے راستے مکہ اور مدینہ جاتا تھا۔ سفر میں تقریباً ایک ہفتہ لگتا تھا۔
کرایہ
صفینائے حج کے کرایے مختلف عوامل پر منحصر تھے، جن میں کیبن کا درجہ، سفر کا وقت اور سال کا وقت شامل تھے۔ تاہم، ایک اندازے کے مطابق، 1970 کی دہائی میں، اکنام کلاس کا کرایہ تقریباً 1000 روپے تھا، جبکہ بزنس کلاس کا کرایہ 2000 روپے کے قریب تھا۔

دلچسپ حقائق
* صفینائے حج پہلا پاکستانی بحری جہاز تھا جس نے مکہ اور مدینہ کی یاترا کی۔
* جہاز پر ایک ہیلی پیڈ بھی تھا، جسے ہنگامی صورت حال میں استعمال کیا جاتا تھا۔
* صفینائے حج نے ایران-عراق جنگ کے دوران پاکستانی فوجیوں کو بھی منتقل کیا۔
ریٹائرمنٹ

صفینائے حج 1990 کی دہائی کے اوائل میں ریٹائر ہو گیا۔ اس کی جگہ نئے اور جدید بحری جہازوں نے لے لی۔ تاہم، صفینائے حج پاکستانیوں کے لیے ایک یادگار جہاز رہے گا جو مکہ اور مدینہ کی یاتراؤں کے لیے استعمال ہوتا تھا۔

کرایہ
صفینائے حج کے کرایے مختلف عوامل پر منحصر تھے، جن میں کیبن کا درجہ، سفر کا وقت اور سال کا وقت شامل ہیں۔ تاہم، ایک اندازے کے مطابق، 1970 کی دہائی میں، اکنام کلاس کا کرایہ تقریباً 1000 روپے تھا، جبکہ بزنس کلاس کا کرایہ 2000 روپے کے قریب تھا۔

دلچسپ پرانی یاد
صفینائے حج سے وابستہ کئی دلچسپ پرانی یادیں ہیں۔ ایک یاد یہ ہے کہ جہاز پر ایک مکمل مسجد تھی جہاں مسافر نماز ادا کر سکتے تھے۔ ایک اور یاد یہ ہے کہ جہاز پر ایک بڑا لائبریری بھی تھی جہاں مسافر کتابیں اور رسائل پڑھ سکتے تھے۔

The Safina-e-Haj was a Pakistani passenger ship that served pilgrims traveling to Mecca and Medina for Hajj pilgrimages. Built in the 1960s, it was known for its luxurious amenities and comfortable journeys.

Cabin fares varied depending on class, travel time, and season, but were generally affordable for many pilgrims. The ship offered unique amenities like a mosque for prayers and a library for relaxation.

It was retired in the early 1990s but remains a cherished memory for those who experienced its pilgrimage voyages.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *