لیموں کے بیجوں کو معمولی نہ سمجھیں ان میں پوشیدہ صحت کے راز جانیں، کچھ فوائد جو صرف لیموں کے بیج ہی سے مل سکتے ہیں

پاکستان (نیوز اویل)، لیموں کے بیجوں کو معمولی نہ سمجھیں ان میں پوشیدہ صحت کے راز جانیں، کچھ فوائد جو صرف لیموں کے بیج ہی سے مل سکتے ہیں
۔
لیموں س

 

 

 

ب سے زیادہ استعمال ہونے والی سبزیوں میں سے ایک ہے۔ اس کا استعمال ہر موسم میں کیا جاتا ہے اور مختلف طرح سے کیا جاتا ہے۔ کھانوں میں اس کو پکاتے ہوئے ڈالتے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف طرح کے مشروبات

 

 

 

 

بنانے کے لیے لیموں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اچار کی صورت میں بھی اس کو محفوظ کرکے رکھا جاتا ہے۔
لیموں میں چھوٹے چھوٹے بیج بھی موجود ہوتے ہیں جنہیں عام طور پر کڑوا ہونے کی وجہ سے کھایا نہیں

 

 

 

 

جاتا اور نکال کر پھینک دیا جاتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ بیچ اپنے اندر بے پناہ فوائد کے حامل ہوتے ہیں۔
اکثر دیکھا جاتا ہے کہ پودوں کے بیج زہریلے ہوتے ہیں۔ لیکن لیموں کا معاملہ اس کے برعکس ہے۔ لیموں کے بیچ

 

 

 

کڑوے ضرور ہوتے ہیں مگر فائدہ مند ہوتے ہیں۔ لیموں کے بیجوں میں اینٹی آکسیڈنٹ موجود ہوتے ہیں جو جسم سے زہریلے مادے خارج کرتے ہیں۔ یہ خون میں موجود پیراسائٹس کا بھی خاتمہ کرتے ہیں۔

 

 

 

لیموں کے بیج استعمال کرنے سے جسم کا میٹابولک سسٹم تیز ہوجاتا ہے۔ اس میں اینٹی ایجنگ صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ لیموں کے بیج پروٹین، امائنوایسڈ اور چکنائی کی کچھ مقدار بھی اپنے اندر رکھتے ہیں۔

 

 

 

لیموں کے بیجوں میں موجود سیلیسائیلک ایسڈ جسم اور سر کے درد سے نجات دلاتا ہے اور کسی طرح کے بھی منفی اثرات اس کی وجہ سے مرتب نہیں ہوتے کیونکہ یہ قدرتی عنصر ہوتا ہے۔ اس کے برعکس اگر سر

 

 

 

درد کے لیے اسپرین کا استعمال کیا جائے تو اس سے جسم پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
بچوں کے پیٹ میں اکثر کیڑے بن جاتے ہیں۔ ان سے نجات حاصل کرنے کے لیے لیموں کے بیج استعمال کرکے

 

 

 

ایک نسخہ آزمایا جا سکتا ہے۔ لیموں کے آٹھ سے دس بیج پانی یا دودھ میں اچھی طرح ابال کر بچوں کو پلا دیں۔ چند مرتبہ استعمال کرنے سے پیٹ کے کیڑے نکل جائیں گے۔

 

 

 

اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کے حامل لیموں کے بیج جلد کے لیے بہت مفید ہیں کیونکہ یہ کیل مہاسوں کو ختم کرتے ہیں۔ لیموں کے بیجوں سے نکلنے والا تیل کیل مہاسوں پر لگایا جائے تو وہ ختم ہو جاتے ہیں اور ان میں موجود وٹامن کی وجہ سے ان کے نشان بھی جلد پر باقی نہیں رہتے۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *